عالمی ادارہ صحت نے چکن گونیا وائرس کی ایک بڑی عالمی وبا پھوٹنے کا خطرہ ظاہرکرتے ہوئے خبردارکردیا۔
چکن گونیا ایک مچھر کے ذریعے پھیلنے والا وائرس ہے جو بخار اور شدید جوڑوں کے درد کا سبب بنتا ہے، اکثریہ انتہائی تکلیف دہ ہوتا ہے، بعض صورتوں میں یہ مہلک بھی ہو سکتا ہے۔
’’اے ایف پی‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایچ اونے کہاہے کہ وہی ابتدائی علامات نظر آ رہی ہیں جو دو دہائی قبل ایک بڑے وبائی پھیلاؤ سے قبل دیکھی گئی تھیں، اور اس بار وہ ایسی صورتحال کو دہرانا نہیں چاہتے۔
کراچی ایئرپورٹ پر مسافروں کے سامان چوری میں ملوث پی آئی اے ملازم گرفتار
ڈبلیو ایچ او کی ماہر ڈیانا روہاس الواریز کاکہناہےکہ چکن گونیا ایک ایسا مرض ہے جس سے زیادہ لوگ واقف نہیں لیکن یہ اب تک دنیا کے 119 ممالک میں پایا جاچکا ہے، جس سے 5.6 ارب افراد کو خطرہ لاحق ہے۔
2004 سے 2005 کے دوران چکن گونیا کی ایک بڑی وبا نے بحرِ ہند کے جزیروں کو متاثر کرنے کے بعد عالمی سطح پر نصف ملین سے زائد افراد کو متاثر کیا تھا۔
ڈبلیو ایچ او کی ماہر ڈیانا روہاس الواریز نے جنیوا میں پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ آج ڈبلیو ایچ او کو وہی پیٹرن دوبارہ ابھرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے، 2025 کے آغاز سے ری یونین، مایوٹ اور ماریشس میں چکن گونیا کی بڑی وبائیں رپورٹ ہو چکی ہیں، ری یونین کی ایک تہائی آبادی کے اس وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔