خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے تھانہ ابراہیم حیدری پولیس نے ایک اہم کارروائی کے دوران تین ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ملزمان بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کے نام پر شہریوں کو دھوکہ دے رہے تھے
گرفتار ملزمان ایزی پیسہ اور موبائل ایسیسیریز کا کام کرتے تھے،
گرفتار ملزمان خود کو BISP کے نمائندے ظاہر کر کے مستحق خواتین اور شہریوں سے ان کے شناختی کارڈ حاصل کرتے تھے۔
ملزمان شناختی کارڈز سے امدادی رقم نکالتے اور شہریوں سے ہزاروں روپے کٹوتی کر لیتے تھے، ملزمان روزانہ کی بنیاد پر 50 سے زائد شناختی کارڈز کا اندراج کرتے تھے۔
پاکستان میں کرپٹو کرنسی اور بلاک چین کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت
گرفتار ملزمان کی شناخت ذیشان، دانیال، اور مجیب کے نام سے ہوئی۔
ملزمان کے قبضے سے متعدد شہریوں کے اصل شناختی کارڈز، تین موبائل فون اور ایک BISP ڈیوائس برآمد ہوئی،
دورانِ تفتیش ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو بدنام کرنے اور مستحقین کا حق چھیننے جیسے سنگین جرم میں ملوث رہے ہیں۔
ملزمان سرکاری ادارے کے نام پر عوام کو گمراہ کر کے ریاستی وسائل کو نقصان پہنچا رہے تھے۔
اداروں کو ناجائز مقاصد کے لیے استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ ایسے عناصر کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دیں تاکہ ان کے خلاف بروقت ایکشن لیا جا سکے۔