ضلع خانیوال کے علاقے کبیروالا میں جنسی زیادتی کا ایک افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں امام مسجد پر مدرسے کی طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، امام مسجد مبینہ طور پر 10 طالبات کو نشانہ بنا چکا ہے، جن میں سے ایک کے حاملہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
متاثرہ لڑکی کے ماموں محمد یاسین کی مدعیت میں درج مقدمے میں بتایا گیا ہے کہ ان کی بھتیجی مسجد رحمانیہ کرم پور میں تعلیم حاصل کر رہی تھی اور چند روز سے دیر سے گھر واپس آ رہی تھی۔ 24 جون کو جب وہ وقت پر واپس نہ پہنچی تو اہلِ خانہ نے مسجد جا کر تحقیقات کیں۔
اہلِ خانہ کے مطابق، مسجد میں امام قاری مطیع الرحمٰن کو لڑکی کے ساتھ نازیبا حالت میں پایا گیا۔ متاثرہ لڑکی نے بعد ازاں انکشاف کیا کہ امام اسے کئی بار زیادتی کا نشانہ بنا چکا ہے اور مسلسل دھمکیاں دے کر خاموش رہنے پر مجبور کرتا رہا۔
پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے قاری مطیع الرحمٰن کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
انتظامیہ نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے ہوشیار رہیں اور کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی فوری اطلاع دیں۔