اسلام آباد: پاکستان کے معروف رئیل اسٹیٹ ٹائیکون اور بحریہ ٹاؤن کے بانی ملک ریاض کے لیے ممکنہ ریلیف کی خبریں سامنے آ رہی ہیں، جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ حکومت سے مبینہ سمجھوتے کے بعد رواں ماہ وطن واپس آ سکتے ہیں۔
سابق آئی ایس آئی چیف جنرل حمید گل کے صاحبزادے عبداللہ گل نے ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا کہ سابق ایم پی اے اور ڈائریکٹر لینڈ حاجی امجد محمود چوہدری، کنٹری ہیڈ محمد شاہد قریشی اور خود ملک ریاض نے بااختیار حلقوں سے معاملات طے کر لیے ہیں، اور امکان ہے کہ ملک ریاض جولائی کے وسط میں کراچی پہنچیں گے۔
ملک ریاض اُس وقت سے بیرون ملک مقیم ہیں جب سابق وزیراعظم عمران خان کو “قادر ٹرسٹ کیس” میں سزا سنائی گئی اور نیب نے تحقیقات کا آغاز کیا۔ انہوں نے اس کیس میں گواہی دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا:
“چاہے جتنا ظلم ہو، میں گواہی نہیں دوں گا۔ یہ میرا کل بھی فیصلہ تھا، اور آج بھی وہی ہے۔”
مبینہ ڈیل میں ملک کے اہم سیاسی رہنما شامل بتائے جا رہے ہیں، جن میں صدر آصف علی زرداری، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے نام شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ملک ریاض کراچی پہنچنے کے بعد سندھ حکومت کی سیکیورٹی میں بلاول ہاؤس میں قیام کریں گے، جب تک اسلام آباد روانگی کی کلیئرنس نہیں مل جاتی۔
سینئر صحافی عمر چیمہ نے عبداللہ گل کے ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا:
“پندرہ جولائی دور نہیں، دیکھتے ہیں ملک صاحب کہاں پہنچتے ہیں۔”
ان کا تبصرہ اس معاملے پر جاری غیر یقینی صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے۔
اگرچہ سمجھوتے کی خبریں گردش میں ہیں، لیکن قانونی ماہرین کا ماننا ہے کہ “قادر ٹرسٹ کیس” کی حساسیت اور عوامی دباؤ کے باعث ابھی بھی کئی قانونی رکاوٹیں باقی ہیں۔