انگلینڈ کے نوجوان اسپنر شعیب بشیر نے لارڈز ٹیسٹ میں نہ صرف ہندوستان کی جیت کی امیدوں پر پانی پھیرا بلکہ ماضی میں بھارت کی طرف سے کیے گئے ویزہ امتیاز کا جواب بھی میدان میں دے دیا۔
سال 2024 کے آغاز میں جب انگلینڈ کی ٹیم بھارت کے دورے پر جا رہی تھی، تو شعیب بشیر کو صرف اس لیے ویزا دینے میں تاخیر کی گئی کہ ان کے خاندان کا تعلق پاکستان کے شہر میرپور سے تھا۔ یہ رویہ نہ صرف کھیل کی روح کے خلاف تھا بلکہ اسے شعیب کے لیے ایک ذاتی توہین کے طور پر دیکھا گیا۔
مگر اب تاریخ نے پلٹا کھایا — لارڈز ٹیسٹ میں بھارت 193 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 170/9 پر پہنچ چکا تھا، جدیجا وکٹ پر موجود تھے، سراج دفاع کر رہے تھے… اور پھر شعیب بشیر نے وہ گیند کروائی جس نے سراج کے دفاع کو توڑا اور اسٹمپ اڑاتے ہوئے میچ کا فیصلہ کر دیا۔
اپنا اکاؤنٹ بچائیں! انسٹاگرام اب غلطی سے بھی کر رہا ہے بلاک
دلچسپ بات یہ ہے کہ شعیب بشیر اپنی انگلی میں فریکچر کے باوجود باؤلنگ کر رہے تھے، مگر ان کے ارادے اور جذبہ بھارتی بیٹنگ لائن کے لیے ناقابلِ برداشت ثابت ہوئے۔
سوشل میڈیا پر پاکستانی صارفین نے “ویزہ انتقام مکمل” جیسے جملوں کے ساتھ ان کا خوب جشن منایا۔ کسی نے انہیں “میجر شعیب بشیر” قرار دیا، تو کسی نے کہا:
“بھارت نے ویزا نہیں دیا، بشیر نے میچ نہیں دیا!”
بدقسمتی سے بشیر اب انگلی کی چوٹ کی وجہ سے سیریز کے باقی میچز نہیں کھیل سکیں گے، لیکن کرکٹ کی دنیا میں وہ اس لمحے کے ساتھ ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے