شلوار قمیض پہننے پر ریسٹورنٹ میں گھسنے کی اجازت نہیں، شوبز شخصیات پھٹ پڑیں

شلوار قمیض پہننے پر ریسٹورنٹ میں گھسنے کی اجازت نہیں، شوبز شخصیات پھٹ پڑیں

شلوار قمیض پہننے کی وجہ سے کراچی کے ریسٹورنٹ میں گھسنے کی اجازت نہ ملنے پر شوبز شخصیات کا ردعمل سامنے آگیا۔

حال ہی میں کراچی میں ایک ایسا واقعہ رپورٹ ہوا جس نے عوام سمیت فنکاروں کو بھی حیرت میں ڈال دیا جب ایک ریسٹورنٹ میں شلوار قمیض پہن کر جانے پر ایک شخص کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔

مذکورہ شخص نے ریسٹورنٹ کیخلاف کنزیومر کورٹ میں کیس دائر کردیا جس کے بعد یہ خبر سوشل میڈیا پر آگ کی طرح پھیل گئی۔ سوشل میڈیا صارفین سمیت فنکاروں کی جانب سے اس خبر کے وائرل ہونے پر شدید ردعمل سامنے آیا۔

ًلازمی پڑہیں:- جماعت اسلامی کل بروز اتوار 13 جولائی کو سندھ حکومت کی جاری کردہ نئی “اجرک ڈیزائن نمبر پلیٹ” کے خلاف ریلی نکالے گی

اداکارہ مشی خان نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ شلوار قمیض پہننے کی وجہ سے ریسٹورنٹ میں گھسنے کی اجازت نہ ملنے کی خبر نے ان کے چاروں طبق روشن کردیئے، انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا قومی لباس ہے مگر ہمارا معاشرہ نہ جانے کس طرف جارہا ہے۔ مشی خان کے مطابق یہ ایک شرمناک واقعہ ہے۔

اداکار اور ہدایتکار یاسر حسین نے بھی اپنی انسٹااسٹوری پر اس خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’شلوار قمیض کیساتھ کچھ زیادہ بدتمیزی ہورہی ہے، بہت سے کلب اور ریسٹورنٹس میں یہ ڈرامہ شروع ہوگیا ہے، اُردو والا حال کریں گے اس کا بھی، انگریز بننے والے‘۔

یاد رہے کہ متاثرہ شہری نے دعویٰ کیا کہ وہ 18 مئی کو اپنے دوستوں کے ساتھ شلوار قمیض پہن کر ہوٹل میں کھانا کھانے گیا تھا جہاں ریسٹورنٹ کی انتظامیہ نے انہیں اندر جانے سے روک دیا اور کہا کہ ’شلوار قمیض غریبوں کا لباس ہے، ہم پینڈو لوگوں کو کھانا نہیں دیتے‘۔