بینک مکرم

بینک مکرمہ لمیٹڈ کی جانب سے بڑے پیمانے پر مزید سرمایہ کاری اور اسٹریٹجک اثاثے کی فروخت اس کے مالی استحکام کے عمل میں تیزی اورمستقبل میں بھرپور ترقی کی نوید ہے

کراچی،03جولائی،:2025 بینک مکرمہ لمیٹڈ (بی ایم ایل) اپنے سرمایہ میں مزید فراہمی کے حوالے سے مسلسل نمایاں پیش رفت کر رہا ہے، جو اس کے طویل المدتی مالی استحکام اور ترقی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔اس مثبت پیش رفت کو مزید تقویت بینک کے معزز سرپرست، عزت مآب جناب ناصر عبداللہ حسین لُوتاہ کی جانب سے 5 ارب روپے کی جمع کرائی گئی خطیر رقم سے ملی ہے جسے انضباطی منظوریوں کے بعد ”حصص کی سبسکرپشن کے لیے پیشگی ادائیگی (Advance Against Share Subscription)“کے طور پر ریکارڈ کیا جائے گا اور یہ نئی سرمایہ کاری سنہ2023ء میں فراہم کردہ 10 ارب روپے کی سرمایہ کاری کے تسلسل میں ہے۔اس کے علاوہ، بینک میں سرپرست کی جانب سے مزید سرمایہ کاری گلوبل ہالی ڈیولپمنٹ لمیٹڈ (جی ایچ ڈی ایل) کے  جو سرپرست کی ملکیت میں ہے  بینک مکرمہ میں انضمام کی تجویز میں بھی ظاہر ہوتی ہے۔ان تمام اقدامات سے،مجموعی طور پر ،محترم ناصر عبداللہ حسین لُوتاہ کی جانب سے بینک اور پاکستان کے لیے وقف کردہ سرمایہ 41 ارب روپے تک پہنچ جائے گاجو اُن کے عزم اور طویل المدتی وابستگی کا واضح ثبوت ہے۔ بینک اپنے معزز سرپرست، محترم ناصر عبداللہ حسین لُوتاہ کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہے جنہوں نے مسلسل حمایت اور بصیرت کا مظاہرہ کیا ہے۔

اسی کے ساتھ، ایک اور اہم حکمتِ عملی کے تحت، بینک مکرمہ لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع کلینن ٹاور (Cullinan Tower) کی 12 ارب روپے کی تصدیق شدہ پیشکش پر فروخت کی منظوری دے دی ہے۔یہ تاریخی ٹرانزیکشن بینک کے لیے ایک بڑا قدم ہے، جو نہ صرف نمایاں لیکویڈیٹی فراہم کرے گا بلکہ سرمایہ پر منافع کا ذریعہ بھی بنے گا۔

اپنی مالی پوزیشن کو مزید مضبوط کرتے ہوئے، بینک جلد ہی اپنے پرانے اور ڈوبے ہوئے قرضوں میں سے 13 ارب روپے سے زائد کی وصولی کے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔یہ متوقع وصولی بھی بینک کی منافع بخش کارکردگی اور سرمایہ جاتی بنیاد پر نمایاں مثبت اثر ڈالے گی۔

مذکورہ بالا تمام اقدامات کے نتیجے میں بینک مکرمہ لمیٹڈ کے خالص اثاثہ جات میں تقریباً 50 ارب روپے کا اضافہ متوقع ہے۔یہ پیش رفت ، اپنے صارفین کو بہتر خدمات کی فراہمی کے حوالے سے، بینک کے عزم کو مزید مضبوط کرے گی تاکہ وہ اور پاکستان کے مالیاتی شعبے میں ایک مؤثر اور نمایاں کردار ادا کرے۔